عمران خان کا سونامی اور موجودہ پی ِٹی آئی صورت حال
قوم نے 2018 کے ایکشن میں اپنے مساہل کا نجات دہندہ سمجھتے اپنے ووٹ کو عمران خان کے حق میں استعمال کیا کتنا حقی سچی ملا اور کتنا خدائ مخلوق کی خاص نظر کرم سے ملا یہ بحث اب لا حاصل ہۓ ہم نے تسلیم کیا وہ اب ہمارا وزیر اعظم ہۓ جس سونامی کے لفظ کو خان بطور ترقی اور کامیابی کے استعارہ کے طور پر استعمال کرتا یہ دراصل سونامی تباہی و بربادی کی علامت اور قوموں کیلۓ نشان عبرت اور عذاب الہی کی علامت سمجھا جاتا ہۓ اب اسی سونامی نے خان کی تباہی و بربادی کا رخ اختیار کر لیا ہۓ پاکستان کی سیاسی تاریخ میں کوئ حکمران اتنی جلدی unpopular اور اتنا نااہل نہی ثابت ہوا جس نوعیت کی رسوائ خان کے حصہ میں آ چکی نواز شریف کرپٹ زرداری کرپٹ یہ چورن خان صاحب آپ ایام کنٹینر میں کافی بیچ چکے ایام اقتدار میں الزامات نہی کارکردگی والا چورن بکا کرتا ہۓ آپکی مقبولیت کی حالت یہ ہو چکی آپکے اپنے نماہندے باہم گتھم گھتا ہیں 2018 سے قبل پی ٹی آئ کیطرف سے بریکنگ نیوز چلتی تھی آج ایک اور وکٹ گر گئ اب عنقریب قوم کو یہ بریکنگ نیوز ملا کرے گی خان کی ایک اور وکٹ گر گئ اب لگتا ہۓ خان کے اس پسندیدہ سونامی نے سمت تبدیل کرتے خان کی وکٹوں کیطرف رخ کرلیا ہۓ جب ورکرز نظریاتی نہ ہوں اور مانگے تانگے کی سواریوں سے کام چلایا جاۓ تو انجام یہی ہوتا ہۓ جو خان کا ہو رہا ہۓ پنچھیوں کو پانچویں سال میں تو اڈاریاں مارتے دیکھا تھا پہلے نو ماہ میں اسطرح کی گروپ بندی اقتداری خاندان میں پہلی دفعہ دیکھی جا رہی ہۓ نوماہ کے بعد تو لوگوں کے گھروں میں خوشیاں دیکھی جاتی ہیں یہ خان کا ہی کمال ہۓ اس سونامی نے اسکے اقتداری خاندان میں دراڑوں کی صورت میں تباہی مچا دی ہۓ میرے جیسا ادنی سیاسی ورکر بھی بخوبی جانتا ہۓ جب اقتدار والوں کی سیاسی ہوا اکھڑنی شروع ہو جاۓ وہ مصنوعی سہاروں کے بل بوتے پر اپنے اقتدار کو زیادہ دیر سنبھال نہی سکتے مگر خان تو پنڈی والوں کا most favourite تھا اور ہۓ بھی اب لگتا ہۓ مقتدرہ حلقے اسے مزید ان پاپولر ہونے سے بچانے کیلۓ صدارتی نظام کا تڑکا لگاہینگے تاکہ اہیندہ بوقت ضرورت قابل استعمال رہے.
شکریہ وقار وڑائچ صاحب
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں