آزاد کشمیر کا الیکشن اور جماعت اسلامی پاکستان



آزاد کشمیر الیکشن کا کھیل مکمل ہوا ۔۔۔۔جماعت اسلامی نے پہلی بار اپنے پرچم اور اپنے نشان پر 30 حلقوں میں الیکشن لڑا ۔۔ یہ امیدوار۔۔محدود وسائل کے ساتھ ارب پتی لوگوں کے مد مقابل چٹان بن کر کھڑے ہو گئے. سابق امیر جماعت کے پایہ استقلال میں لغزش آئی تو انہیں بھی پیچھے چھوڑ کر کارواں کو آگے بڑھایا. کئی پولنگ اسٹیشن پر الیکشن جیتا کئی پولنگ اسٹیشن پر نمایاں کامیابی حاصل کر کے دوسرے تیسرے نمبر پر رہے ۔۔۔۔۔۔۔ظاہر ہے. سرمائے کے بغیر. اسٹیبلشمنٹ کے تعاون کے بغیر ۔۔حکومتی سپورٹ کے بغیر ۔۔۔پہلی بار الیکشن میں کتنی کامیابی مل سکتی تھی ۔۔۔۔۔؟؟؟ لیکن. میں مبارکباد پیش کرتا ہوں ۔۔۔تمام پر عزم امیدواروں کو ۔۔۔۔۔ارکان جماعت کو زمہ داران کو اور امیر جماعت ڈاکٹر خالد محمود صاحب کو کہ انہوں نے درست منزل کی طرف سفر شروع کر دیا ہے ۔۔۔۔۔۔بے شک منزل دور ہو لیکن اگر راستہ درست ہو تو طوالت کے باوجود منزل ضرور ملتی ہے ۔۔۔۔۔یہ الیکشن اس طویل راستے کا پہلا پڑاو تھا ۔۔۔۔اگر قافلہ چلتا رہا ۔۔۔۔اگر میر کارواں پر عزم رہا ۔۔۔۔اگر منزل نہ بدلی تو کامیابی یقینی ہے ۔۔۔۔۔۔۔سرمائے حکومت اور اسٹیبلشمنٹ کے الیکشن پر اثرات کے خلاف رائے عامہ ہموار ہو رہی ہے ۔۔۔۔شعور بیدار ہورہا ہے.۔۔۔۔ اگر لوگوں کو موثر اور طاقتور امانت دار قیادت متبادل کے طور پر مل گئی تو ان چیزوں کی اہمیت کم ہوتی جائے گی ۔۔۔۔۔۔۔پاکستان جماعت کو بھی اسی پالیسی پر تسلسل کے ساتھ کاربند رہنا چاہیے۔۔۔۔۔۔۔۔ بس 10 پندرہ سالوں کی بات ہے ۔۔۔کہ لوگ آپ پر مکمل اعتماد کرنا شروع کر دیں گے ۔ لیکن جب آپ دوسری جماعتوں سے اتحاد کر لیتے ہیں یا الیکشن کا بائیکاٹ کر دیتے ہیں ۔۔۔۔۔تو آپ کا ووٹ بنک اور سیاسی دھڑا کمزور ہو جاتا ہے ۔۔۔۔سیاست میں نظریاتی جماعتیں اپنے مضبوط موقف سے ہی اپنا مقام بنا پاتی ہیں ۔۔۔۔۔۔آزاد کشمیر جماعت نے اس بار مضبوط موقف کا ثبوت پیش کیا ہے ۔۔۔۔۔۔۔اگر اس پر استقامت رہی تو میں تین الیکشن کے اندر اندر آپ کی کامیابی کی پشین گوئی کئے دیتا ہوں ۔۔۔۔ ڈاکٹر عبدالرحمن رانجھا

تبصرے

Contact Us

نام

ای میل *

پیغام *

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

جماعت اسلامی کو لوگ ووٹ کیوں نہیں دیتے؟

میں کون ہوں؟