یوم مزدور جن کے نام پر آج بڑے لوگ چھٹی منائیں گےان بچاروں کو آج زیادہ محنت کرنا ہوگی
جب تک ہم یونہی صرف دن ہی مناتے رہیں گے اور اخلاقی لحاظ سے ہم اپنے آپ کوتبدیل نہیں کریں گے تو اخلاقی گراوٹ ہمارا مقدر بنی رہے گی اب ضرورت ہے اس امر کی کہ ہمارےاندر یہ احساس جا گزیں ہوجائے کہ تمام انسانوں کو انسانیت کی نظر سے دیکھتے ہوئے ان کو حقوق دیں جس دن لوگوں کو ہم نے حقوق دینے شروع کردئے اس دن سےہمارے معاشرے میں سدھار آنا شروع ہرجائےگا .اب سوچنا یہ ہے کہ اس پر عمل کون کرے گا اور کیسے عمل شروع کیا جائے تو میں کہوں گا کہ عمل ہمیں اپنے گھر سے شروع کرناچائیے. جب ہر بندہ اپنے آپ کو ٹھیک کرنے کا سوچ لے گا اس دن سے معاشرتی سدھار شروع ہوجائے گا. پھر ہمیں والدین کے دن بچوں کے دن اور آج کی طرح مزدوروں کے دن نہیں منانے پڑیں گے. بلکہ ہر دن ہی ہر ایک کیلئے خاص دن ہو گا جیسا کہ آج سے 1400سو سال پہلے ہمارے نبی نے کرکے دیکھایا سلیم طاہر بورے والا