دریائے برہم پتر

، 
آسام، بھارت تبت کے جنوب مغرب سے نکلتا ہے اور سترہ سو میل لمبا ہے۔ تبت میں اس کا نام تسانگ پو ہے جو سات سو میل تک مشرق کو بہت

ا چلا جاتا ہے۔ پھر یہ جنوب کی طرف ڈیڑھ سو میل تک بھارت کے صوبہ آسام میں دیہانگ کے نام سے بہتا ہے۔ پھر برہم پتر کے نام سے مغرب کی طرف جاتا ہے۔ آسام اور بنگلہ دیش سے ہوتا ہوا دریائے گنگا میں مل جاتا ہے اور ڈیلٹا بناتا ہوا خلیج بنگال میں جاگرتا ہے۔ یہ ایک اہم آبی شاہراہ ہے۔ ہندو اس کو متبرک خیال کرتے ہیں۔ اس کی وادی بڑی زرخیز ہے۔ دریا کی اوسط گہرائی124 فیٹ، جبکہ سب سے زیادہ گہرائی 390 فیٹ 
ہے۔ اس کا اوسط اخراج 19300 کیوبک میٹر فی سیکنڈ (یعنی 680،000 کیوبک فیٹ فی سیکنڈ) ہے۔
بھارت سے دریائے برہم پترہ اور دریائے گنگا بنگلہ دیش میں داخل ہو کر دنیا کا ایک بڑا ڈیلٹا بناتے ہیں۔ ان دونوں کے سنگم سے پہلے دریائے گنگا بنگلہ دیش میں داخل ہو کر ’’پدما‘‘ کہلاتا ہے اور پھر دریائے برہم پتر سے ملاپ کے بعد اسے ’’ میگھنا‘‘ کہا جاتا ہے۔ ان کے معاون دریائے ٹسٹا اور دریائے سرما بھی بھارت سے بنگلہ دیش میں داخل ہوتے ہیں۔ نیز بنگلہ دیش میں برہم پتر اور گنگا کو دو شاخیں دریائے جمونا اور بوڑھی گنگا بھی ہیں۔ بوڑھی گنگا کے کنارے ڈھاکہ آباد ہے۔ واضح رہے کہ برہم پتر تبت(چین) سے نکل کر مشرق کی طرف کوہستان ہمالیہ کا طویل چکر کاٹ کر بھارتی ریاستوں ارونا چل پردیش اور آسام میں سے بہتا ہوا شمال سے بنگلہ دیش میں آتا ہے جبکہ دریائے گنگا اور جمنا کوہستان ہمالیہ کے جنوب سے نکل کر الہ آباد کے مقام پر باہم ملتے ہیں اور پھر آگے بنگلہ دیش کی مغربی سرحد تک یہ گنگا ہی کہلاتا ہے۔



If you like my opinion please comments and share with your family and friends. Regards: An emerging blogger and team.

تبصرے

Contact Us

نام

ای میل *

پیغام *

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

جماعت اسلامی کو لوگ ووٹ کیوں نہیں دیتے؟

میں کون ہوں؟