🌏 #SCIENCE_CAFE آج سے تقریباً 500 سال پہلے یہ غلط خیال تھا کہ روشنی کی رفتارلامحدو ہے، یعنی اسے ایک مقام سے دوسرے مقام تک پہنچنے میں کچھ وقت نہیں لگتا. سترہویں صدی میں اٹلی کے ماہر فزکس گلیلیو نے تجربات سے یہ ثابت کرنے کی کوشش کی کہ روشنی کی رفتار ہوتی ہے لیکن تجربات میں ناکام رہا.... آخر کار 1676 میں ڈینش فلکیات دان اول رومر (Ole Roemer) تجربات سے ثابت کردیا کہ روشنی کی رفتار محدود ہے... اس نے اس وقت یہ سپیڈ 214000 کلومیٹر فی سیکنڈ نکالی تھی. آج کے سائنسدان یہ بات مانتے ہیں کہ اگر اسے مشتری کا صحیح رداس معلوم ہوتا تو اس نے 100٪ درست رفتار معلوم کر لینی تھی.. 1983 اوزان و پیمائش کی عالمی تنظیم نے خلا میں روشنی کی صحیح رفتار متعین کی کہ خلا میں روشنی کی رفتار 299,792,458 میٹر فی سیکنڈ ہے ۔ اسے عام طورپر c سے ظاہر کیا جاتا ہے. نوٹ: یہاں c سے مراد روشنی کی سپیڈ لی جاتی ہے c لاطینی لفظ (celeritas) سے ہے جس کا مطلب ہے رفتار..... روشنی کے پیمانے درج ذیل ہیں... میٹر فی سیکنڈ = 299,792,458 کلومیٹر فی سیکنڈز تقریباً (3 × 10^8 m/s) کلومیٹر فی سیکنڈ = تقریباً 300000 کلومیٹر ف...