بڑھتے ہوئے جنسی جرائم کے اسباب کیا ہیں؟

شاہنواز فاروقی عمران خان میں ہزاروں برائیاں ہوں گی مگر ایک خوبی ہے۔ ان کے دل میں جو کچھ ہوتا ہے بلا کم وکاست بیان کردیتے ہیں۔ وہ گفتگو کرتے ہوئے اس خوف میں مبتلا نہیں ہوتے کہ دنیا کیا کہے گی۔ یہی وجہ ہے کہ انہوں نے یہ بات کھل کر کہی کہ عورت کا کم لباس نوجوانوں کے جنسی جذبات کو بھڑکاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مغرب میں تو جنسی جذبات کے نکاس کا بندوبست موجود ہے مگر ہمارے معاشرے میں جنسی جذبات گھٹ کر رہ جاتے ہیں اور انسان کو جرائم پر اکساتے ہیں۔ عمران خان کے اس بیان پر سیکولر اور لبرل عناصر پنجے جھاڑ کر عمران خان کے پیچھے پڑ گئے۔ ایک لبرل اینکر نے کہا کہ عمران خان سیاست دان بنیں معلم نہ بنیں، ایک اور اینکر نے فرمایا کہ وہ ان معاملات میں مذہب کو درمیان میں نہ لائیں۔ جیو کے شاہزیب خانزادہ نے وہی راگ الاپا جو اس سے پہلے الاپتے رہے ہیں کہ جنسی حملوں کا تعلق لباس سے نہیں طاقت کی نفسیات سے ہے۔ بعض سیکولر، لبرل عناصر نے خیال پیش کیا کہ عمران خان نے جنسی حملوں کا نشانہ بننے والی مظلوم خواتین ہی کو ظالم بنا کر کھڑا کردیا ہے۔ ایک صاحب نے سوال اٹھایا کہ بھلا ایک سات سال کی بچی کے لباس میں ایسی کیا بات ہو...